〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"یہ کفن یہ قبر یہ جنازے رسم شریعت ہے
مر تو انسان تب ہی جاتا ہے جب کوئی یاد کرنے والا نہ ہو"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"غیروں سے کون گلہ کرے کہ یاد نہیں کرتے
اپنوں نے یاد کرنا چھوڑ دیا غیروں کی طرح"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"تو یاد آیا ہے تو چل ہنس دیتا ہوں
اب رو کر تیری یاد کو کیا رسوا کرنا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"آتے ہو یاد بار بار کیسے تجھے بھلائیں
ہم جس دل میں تیری یاد نہیں وہ دل کہاں سے لائیں ہم"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"جان کر مال غنیمت مجھ کو
تیری یادوں نے بےپناہ لوٹا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"کوئی ایسا دن نہ ہوگا کوئی ایسی رات نہ ہوگی
جس دن میرے دل میں تیری یاد نہ ہوگی"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"بچھڑے ہوئے لوگوں کی ہر بات رولا دیتی ہے
ہم کو تو ہر جانے والی شام رولا دیتی ہے
ویسے تو ہم دل کے بڑے مضبوط ہیں
بس کبھی کبھی کسی کی یاد رولا دیتی ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"مشغلہ اچھا ہے یہ بھی سردیوں کی شام کا
بیٹھ کر تنہائی میں یادیں پرانی دیکھنا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"روز اک شام گزر جاتی ہے
تیری یادوں کو گلے لگائے ساحل پر"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"آج ڈھلتی ہوئی شام نے جب رنگ بدلے
مجھ کو بدلے کچھ لوگ یاد آئے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"نیند کو آج بھی شکوہ ہے میری
آنکھوں سے
میں نے آنے نا دیا اس کو تیری یاد سے پہلے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"رات گزر جاتی ہے مگر نیند نہیں آتی
تیری یاد میں یوں ستایا ہوا ہوں میں"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
![]() |
yaad poetry |
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"دل سے اس کی یاد جاتی نہیں
جاگتی ہوں رات بھر نیند آتی نہیں"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"کتنی جلدی یہ ملاقات گزر جاتی ہے
پیاس بجھتی نہیں برسات گزر جاتی ہے
اپنی یاد سے کہہ دو اس طرح نہ آئے
نیند آتی نہیں رات گزر جاتی ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"اب تو نیند کو بھی ہر رات
اس کی یادوں کی ضرورت ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"جمال بن کر میری آنکھ میں سماتے ہو
خیال بن کر میرے دل کو گد گداتے ہو
سوال بن کر خیالوں میں ستاتے ہو
خدا گواہ ہے مجھے تم یاد آتے ہو"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"بہت ستایا کسی کی بے بسں یادوں نے
اے رات گزر جا اب اور رویا نہیں جاتا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"اب وہ یاد بھی آئے تو چپ رہتے ہیں
آنکھوں کو خبر ہوئی تو برس جائیں گی"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"اے دل چھوڑ دے اب اسے یاد کتنا
وہ تیرا تھا نہ ہوا نہ کبھی ہوگا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"بڑا ظلم کرتی ہے تیری یادیں مجھ پر
سو جاؤ تو جگا دیتی ہے جاگ جاؤ تو رولا دیتی ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"اس سے کہنا تیری یاد بہت آتی ہے
یہ بھی کہنا کہ کوئی اور نہیں ہے میرا"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"خود کو چھان کے بھی دیکھا ہے صاحب میں نے
اس کی یادیں میرے جسموں جان سے جاتی ہی نہیں"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
"تم کو بھول جائیں ایسا ممکن نہیں
اک تیری یاد ہی تو زندگی گزارنے کا سہارا ہے"
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
0 Comments